پکار
کشمیر کی وادیاں
اور اس کی پکار
ارے تو کہان ہو !
آئی تھی تو، کچھ دنوں کے لۓ
اس زمین پہ
تو، تو تھی، مثل پرندہ مہمان
محبت تھی تیری فطرت
تجھ مین نہ تھی ذرا سی بھی نزاکت
تیری بھولا پن کو بھولوں کیسے
ارے، تجھے دیکھ کر پرندے بھی رک جاتے
تو، تو تھی یہاں محبت کی شہزادی بن کر
اس زمین کے شہزادے
تجھے دیکھ کر ۔۔۔۔!
ارے! تو بھول گئی
تیرے ایک عید جو یہاں بیتے
یہ زمین تجھے بھو لے کیسے !
کشمیر کی وادیاں
اور
اس کی پکار
ارے تو کہاں ہو !
No comments:
Post a Comment