Monday, April 15, 2019

میری زندگی کا چراغ Meri Zindagi ka Chirag



دور دور تک اندھیرا
میں کھڑا  اکیلا
تاریکی
 کہیں دکھتا نہیں اجالا
میں روشنی کی تلاش میں
کون ہے وہ ! جو لے کر آ
اور جلاۓ دیپ
مرے گھر میں
مرے شہر میں
میری زندگی میں
میں اس کی تلاش میں
اور یہ زندگی میری
 نہ کوئی  رہنما،  نہ کوئی رہبر
مانا  تھا جسکو  رہبر،  جانا   تھا  اپنا   رہنما  
بولا اسے، تم  بھی جانو  مجھے
اپنا  رہنما، اپنا رہبر 
پر وہ   کچھ سمجھی ،  کچھ   سمجھ نہ پائی
مانا  تھا اسے چرا غ   
اپنےکو سمجھا پروانہ
دعا کرتا رہا !
 بجھے نہ کبھی یہ چراغ
اور   مرے پر ٹوٹے نہ کبھی ،
پرکسے معلوم تھا،  زندگی کےطوفانوں  میں سے،
اک طوفان آۓگا
مری زندگی میں  بھی
اور پھرمری زندگی کا  یہ چراغ
بجھ جاۓ گا
اور یہ پروانہ کا پر  ٹوٹ جاۓ گا
اور یہ
صرف
میری زندگی  کی داستان
بن کر رہ جاے گا
نظر عرفان