Friday, February 1, 2019

مصائب Masaib


مصائب
کوئی بات نہیں
زندگی میں مصائب آئیں گے
چٹان بن کر
 کبھی ہوا کے جھونکوں کی طرح
کبھی طوفان بن کر
اور لگ جائیں گے کنارا
سمندر کی لہروں کی طرح
پھر زندگی ہوگی وہی، سمندر کے ٹھراؤ کی طرح
اور ہم بھی ہوں گے وہی اور آپ بھی
ہوگا گلاب وہی، رنگ گلاب وہی، خوشبوۓ گلاب وہی
اور ہوگی بلبل کی ردا بھی وہی
چڑیوں کی چہک بھی وہی
پھولوں کی مہک بھی وہی
میں بھی ہوں گا وہی، ہوگا میرا پیار بھی وہی،
میری محبت بھی وہی
اور رشتہ جو تھا وہ بھی ہوگا وہی
گلاب کی طرح
آہ! کوئی بات نہیں
زندگی میں مصائب آئیں گے

نظر عرفان   





No comments:

Post a Comment