Friday, February 1, 2019

گلی GALI





 آج تم نظر آئیں مرے شہر کی اک گلی میں 
میں ڈھونتا رہا تجھے ترے گھر کی گلی  میں
-
اک خوبصورت لڑکی  روزنکلتی ہے مری گلی سے
میں چاہتا  ہوں کچھ کہوں پروہ ذرا مڑ کر تو دیکھے
-
خدا کی قسم تری سلوک  میں کوئی کمی  نہ دکھی
بس اک شکایت اپنے سے مرے خلوص  کی
--
گلی گلی میں شور ہے مری بے وفائی کی
کوئی  تو ا سےپوچھے اس کی چاہت کی
۔۔ 

اس کا کیا   ہوگا جس کا  دل ٹوٹا  تری  بے وفائی سے
اگر تم وفا کی امید  رکھتی ہو تو اتنی بے وفا کیوں ہو

-
تری گھرکی گلیاں بھی تری  گذر کی تلاش میں رہتی ہیں
تم  ذرا  سلیقہ سے  نظر گرا کرچھپ چھپا کرآیا جایا  کرو
-
لوگ ٹوٹ جاتے ہیں اک گھر بنانے میں
تم کیوں نہیں سوچتی  اپنا گھر بسانے میں



No comments:

Post a Comment