Sunday, January 19, 2020

Hum Kagaz Nahi Dekhaen Gen Hum Dekhen Gen


 میرے لب آزاد
ہم دیکھیں گے!
تو  
ہم بھی دیکھیں گے
ظاہر ہے 
 ہم سب دیکھیں گے
ہم  کاغذ نہیں دکھائیں گے
 میرے لب آزاد
میں آزاد
نہیں چلےگی تانا شاہ کی تاناشاہی
نہیں چلےگی بادشاہ کی بادشاہی
نہیں چلےگی سلطان کی سلطانی
ہم دیکھیں گے
ہم کاغذ نہیں دکھائیں گے
ہم سوئیں گےسڑکوں پہ
دن کے اجالوںمیں
اندھیری  راتوںمیں
لوگوں کو جگائیں گے
گھر گھر جائیں گے
ہم کاغذ کی کرونولوجی سمجھائیں  گے
ہم دیکھیں گے
ہم کاغذ نہیں دکھائیں گے
یہ دیش ہمارا، یہ دیش کی مٹی ہماری
ہم ترنگا  لہرائیں گے
ہم دیش بھکتی گیت گائیں گے
ہم مسجد بھی جائیں گے، ہم مندر بھی جائیں گے
گر دوارا بھی ، کلیسا بھی
دھرم  کیا ہے! راج دھرم  کیا ہے؟    
 ہم  یہ بتائیں گے
ہم راج دھرم نبھائیں گے
دیش کی کرونولوجی سمجھائیں گے
تم دیکھو گے؟
تو ! 
 ہم بھی دیکھیں گے
ہم کاغذ نہیں دکھائیں گے

نظر عرفان





No comments:

Post a Comment